بقراط کو ایک یونانی بادشاہ نے علاج کیلئے بلایا اور اس کا امتحان لینے کی غرض سے بیل کا پیشاب اس کے پاس بھیجا اور پوچھا کہ اس کو کیا شکایت ہے؟ بقراط نے دیکھتے ہی کہا کہ مریض چارے اور دانے کی کمی کی شکایت کررہا ہے۔ بادشاہ بقراط کی اس تشخیص سے بہت خوش ہوا
ایک دن اسقلی بیوس عبادت الٰہی میں مشغول تھا اس کے پاس ایک حاملہ عورت اپنے شوہر کے ساتھ آئی اور پیدا ہونے والے بچے کے متعلق دریافت کرنے لگی۔ اسقلی بیوس نے کہا کہ جب تمہارا شوہر عبادت کررہا تھا اسی درمیان تم نے بدکاری کی تھی یہ اس کی سزا ہے کہ تمہارا پیدا ہونے والا بچہ بدشکل ہوگیا۔ چنانچہ جب اس عورت کے بچہ پیدا ہوا تو اس کے دونوں ہاتھ سینے میں گھسے ہوئے تھے۔
چارے اور دانے کی کمی
بقراط کو ایک یونانی بادشاہ نے علاج کیلئے بلایا اور اس کا امتحان لینے کی غرض سے بیل کا پیشاب اس کے پاس بھیجا اور پوچھا کہ اس کو کیا شکایت ہے؟ بقراط نے دیکھتے ہی کہا کہ مریض چارے اور دانے کی کمی کی شکایت کررہا ہے۔ بادشاہ بقراط کی اس تشخیص سے بہت خوش ہوا اور اسے کافی انعام و اکرام سے نوازا۔
گرمی سے علاج
افلاطون کے استاد کے پاس ایک مریض آیا۔ اس کے سر پر ہزار پایہ چمٹا ہوا تھا۔ استاد نے چمٹی سے پکڑ کر اسے علیحدہ کرنا چاہا مگر افلاطون نے اسے ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ اس عمل سے سر کی جلد بھی ہزارپایہ کے ساتھ اکھڑکر چلی آئے گی۔ پھر اس نے ایک ترکیب بتائی کہ پہلے اس کو آگ کی حرارت پہنچائیں گرمی کی وجہ سے یہ اپنی جگہ چھوڑ دے گا پھر اس کو چمٹی سے پکڑ کر الگ کرلیں چنانچہ اس کی اس تدبیر پر عمل کیا گیا جس سے مریض کو اس مصیبت سے نجات مل گئی۔
قلب کی دھڑکن سے تشخیص
مشہور یونانی حکیم ارسطو نے اینٹی کولس نام کے ایک شہزادے کو دیکھا جو بغیر کسی سبب کے روز بروز کمزور ہوتا جارہا تھا۔ ارسطو کو مرض عشق کا شبہ ہوا۔ اس نے شاہی محل کی تمام خواتین کا نام لیا اور خود مریض کے قلب پر ہاتھ رکھے رہا۔ جب شہزادے کی خوشدامن کا نام لیا گیا تو اس کا دل یکایک زور زور سے دھڑکنے لگا۔ طبیب نے تشخیص کی کہ یہ اپنی خوشدامن کے عشق میں گرفتار ہے۔
آواز کے زائل ہونے کا علاج
جالینوس کے پاس ایک مریض آیا جس کی گردن میں گلٹی نکل آئی تھی کسی جراح نے اسے نکال دیا جس سے گلٹی تو ٹھیک ہوگئی لیکن آواز بیٹھ گئی اور بھوک بھی بند ہوگئی جالینوس نے اچھی طرح معائنہ کیا اور گردن میں کچھ گرم دوائوں کا لیپ کرایا جس سے چند دنوں میں مریض ٹھیک ہوگیا۔ جالینوس نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ گردن کے قریبی اعصاب میں سردی کا اثر پہنچ گیا تھا اسی لیے آواز بیٹھ گئی تھی گرمی کے پہنچنے سے یہ اثر دور ہوگیا اور آواز ٹھیک ہوگیا۔
شانے کی چوٹ سے انگلیاں بے حس
ایک شخص کو گھوڑے سے گرنے پر جسم کے مختلف مقامات اور خاص کر دونوں شانوں کے درمیان کافی چوٹ آگئی، علاج کرنے پر چوٹ تو ٹھیک ہوگئی مگر اس کی دونوںہاتھ کی انگلیوں کی حس ختم ہوگئی۔ اطباءوقت نے انگلیوں میں خارجی دوائیں لگوائیں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آخر میں جالینوس کی طرف رجوع کیا گیا جالینوس نے حالات معلوم کیے اور کہا کہ انگلیوں کے پٹھے ان کی جڑوں اور ان کے مبداءکو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ چنانچہ اس نے ایک مرہم دیا اور ہدایت کی کہ اس کو دونوں شانوں کے درمیان چوٹ کے مقام پر لگایا جائے مریض نے ایسا ہی کیا جس سے اس کی تکلیف دور ہوگئی اور قوت حس دوبارہ لوٹ آئی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں